محکمہ تعلیم بلوچستان بمقابلہ پچاس پرسنٹ پروموشن کوٹہ ڈی پی سی ون

تحریر ، عبدالمنان روغانوی سیان بلوچ

سب سے پہلے میں حالات حاظرہ سے تمہید باندھوں گا کل سوشل میڈیا پر جی ٹی اے بلوچستان کے صوبائی رہنما جناب حبیب الرحمن مردانزئ نے پچاس پرسنٹ پروموشن کوٹہ ڈی پی سی ون کی حمایت میں بیان جاری کرکے جونیئر کیڈر کے ٹیچرز کی پروموشن نہ ہونے ، ڈائریکٹر سے بار بار ڈاکومنٹس طلب کرنے پر پر ناراضگی مول لیا، یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا کہ اس پروسس کو مکمل ایک سال ہونے والا ہے مگر پروموشن کا نام و نشان نہیں ہے ۔ میں جی ٹی اے بلوچستان کے اس بیان کی مکمل حمایت کرتا ہوں کیونکہ اس نے سچ کہا کہ جونیئر کیڈر کے اساتذہ کو بار بار دباؤ میں رکھ کر ٹرخایا جارہا ہے۔ بار بار ڈاکومنٹس مانگنا اب ایک مذاق بن گیا، باقاعدہ ایک سال سے ٹیچرز زہنی کوفت کا شکار ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ میں اچانک سینیارٹی لسٹ کا تبدیل ہونا اور یہ عمل بار بار ہونا، اب اساتذہ کے ڈاکومنٹس کو غائب کیا جارہا ہے۔ یہاں سے ٹیچرز ڈاکومنٹس مکمل کرکے بھیجتے ہیں وہاں کویٹہ میں ڈائریکٹر کی ٹیبل سے ہر ڈسٹرکٹ کے ٹیچرز کی ڈاکومنٹس غائب ہونے لگے ہیں ۔ ایک زہنی اذیت کے بعد چھٹکارا پالیا تو ڈاکومنٹس غائب ہونے پر دوسری اذیت نے آگھیر لیا، ٹیچرز یہ سب دیکھ رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ پانی کہاں سے گندہ ہے، صرف ان کو رسائی نہیں ، ہمیں لگ رہا ہے کہ اساتذہ خاموش ہیں۔ ٹیچرز ڈاکومنٹس جمع کرتے کرتے اب تھک گئے ہیں۔ ایسے موقع پر جی ٹی اے بلوچستان کی آواز ایک روشنی کی مانند ہے۔ وہ ٹیچرز جو یہ سمجھتے ہیں اپنی آواز پہنچانے کے لئے کوئ فورم نہیں تو ایسے اساتذہ کے لئے جی ٹی اے بی نے حق ادا کردیا، ہم پروموشن میں شامل تمام اساتذہ کی حمایت کرکے ہمارے لئے آواز اٹھایا، ہم خوش نصیب ہیں کہ جی ٹی اے بی اساتذہ کی نمائندہ تنظیم نے ہمارے مسلئے کو اجاگر کیا، جناب حبیب الرحمن مردانزئ صاحب کو میری طرف سے سلام،

پچاس پرسنٹ پروموشن کوٹہ ڈی پی سی ون محکمہ اسکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ بلوچستان کے گلے کا طوق بن گیا ہے، اس میں دو کیڈرز (14٫15) ہیں، اس میں ٹیچرز کی تعداد تین ہزار چار سو ہے، یہ بیان ان کی حمایت میں تھا، باقی پانچ کیڈرز (20٫19,18,17٫9 ) کو پروموشن مل چکا ہے۔ ان پانچ کیڈرز کی کل تعداد پچاس ہزار سے اوپر ہیں،

جی ٹی اے بی کا مذمتی اظہار افسوس بیان جاری ہونے کے بعد یکدم سوشل میڈیا میں سب کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ اس بیان کی حمایت میں کم لوگ آئے اور مخالفت میں زیادہ لوگ آنے پر یہ پوسٹ مخالفت میں زیادہ وائرل ہوگیا۔ اس پوسٹ پوسٹ کی حمایت میں کم لوگ آئے،

اب دوسرے پیرگراف میں آپ ان لوگوں کی تعداد چیک کریں جن کے حق میں جی ٹی اے بی نے بیان جاری کردیا، کیونکہ موجودہ ڈائریکٹر نے ٹوٹل سات کیڈرز میں سے ( 9، 20،19،18،17) کے ٹیچرز و آفیسرز کے پروموشن کردیئے ہیں۔ یہ سب جی ٹی اے بی کے بیان کی مزمت کرتے ہیں، کیونکہ ان کی تعداد زیادہ ہیں، ان کا پروموشن ہوچکا ہے۔ اب ان کو اور ان کی پوسٹوں کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے، یہ پانچ کیڈرز کے تمام اسٹاف جن کی تعداد پچاس ہزار سے زیادہ ہے ، ان کے لئے ڈائریکٹر صاحب نے بہت کام کیا ہے، یہ لوگ جی ٹی اے بی کی بیان کی مزمت کرکے ڈائریکٹر ایجوکیشن بلوچستان کی حمایت کریں گے، جن کا پروموشن رکا ہوا ہے یہ دو کیڈرز ہیں (14۔15) ان میں شامل ٹیچرز کی تعداد تین ہزار چار سو ہے، ان میں سے چند نے جی ٹی اے بی کے اس مذمتی بیان کو سراہا حمایت کیا،

میں آخر میں پھر جونیئر کیڈر کے تمام اساتذہ جو ڈی پی سی ہمیں شامل ہیں جن سے ڈاکومنٹس مانگ رہے ہیں وہ اپنی ڈاکومنٹس بروقت پہنچا دیں، جہاں جس ٹیبل پر جس کو بھی دو گے ایک وصولی والا سرٹیفکیٹ لے لیں۔

جو جو لوگ جی ٹی اے بی کے بیان کی خلاف ہیں ان سے ایک معلومات شیئر کرتا چلوں کہ ڈائریکٹر اسکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نوٹیفکیشن نمبر 9529-9488 کے تحت تیئیس اپریل دوہزار بائیس کو ناکامی کا اعتراف کرکے وقت پر کام مکمل نہ ہونے کا اظہار کرچکا ہے ، میں ڈائریکٹر صاحب کے ٹرانسفر کے حق میں نہیں ہوں مگر مجھے امید ہے کل یکم جنوری دوہزار تیئیس کو دوبارہ نوٹیفکیشن کی صورت میں ناکامی کا اعتراف کریں گے،

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے